،تصویر کا ذریعہGetty Images30 اگست 2024پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ نے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے سکواڈ سے ڈراپ کر دیا ہے تاکہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزار سکیں۔ خیال رہے کہ شاہین کو دوسرے ٹیسٹ کے 12 رکنی سکواڈ سے باہر کیا گیا تھا۔جمعے کو راولپنڈی میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کا پہلا روز مسلسل بارش اور گراؤنڈ میں پانی کے باعث منسوخ ہوگیا تھا۔ صبح سے ہی آسمان پر بادل چھائے رہے اور بارش کے سبب ٹاس تو دور کی بات، دونوں ٹیمیں ہوٹل سے سٹیڈیم بھی نہ آ سکیں۔ بارش کے علاوہ پاکستانی ٹیم میں رد و بدل بھی سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ کا باعث بنی ہوئی ہے۔ شاہین کو ٹیم سے ڈراپ کر کے سپنر ابرار احمد اور فاسٹ بولر میر حمزہ کو سکواڈ کے ممکنہ 12 کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا تھا۔ ماضی قریب میں پاکستان کے سب سے کامیاب بولرز میں سے ایک شاہین کی ممکنہ 12 کھلاڑیوں میں عدم موجودگی پر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ گذشتہ برس انجری کے بعد شاہین جب ٹیم میں واپس آئے تو خصوصاً ٹیسٹ میچز میں ان کی بولنگ کی رفتار کم ہوتی ہوئی نظر آئی اور ان کی کارکردگی بھی ماضی کے مقابلے میں کچھ پھیکی تھی۔بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں بھی وہ 96 رنز دے کر صرف دو ٹیل اینڈرز کی وکٹیں حاصل کر پائے تھے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلسپی شاہین شاہ آفریدی کی سکواڈ میں عدم موجودگی کے حوالے سے کہتے ہیں کہ ’ہماری شاہین شاہ آفریدی سے اچھی گفتگو ہوئی اور وہ اس (فیصلے) کے سوچ کو مکمل طور پر سمجھتے اور سراہتے بھی ہیں۔‘پریس کانفرنس کے دوران گلسپی کا مزید کہنا تھا کہ ’شاہین کو فیڈ کچھ فیڈ بیک دیا گیا ہے۔ وہ اپنی بولنگ کے حوالے سے کچھ چیزوں پر کام کر رہے ہیں تاکہ اسے مزید متاثر کُن بنا سکیں۔‘پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ کا مزید کہنا تھا کہ وہ شاہین شاہ آفریدی کو بہترین بولنگ فارم میں دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ ٹیم کو ابھی بہت کرکٹ کھیلنی ہے اور شاہین شاہ آفریدی کا اس میں بہت بڑا کردار ادا کرنا ہوگا۔گلسپی نے شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم میں نہ شامل کرنے کی ایک اور وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’وہ نئے باپ بنے ہیں، ہم نے یہ موقع دیکھا جہاں ہم انھیں ان کے خاندان کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔‘اس سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو تاریخ میں پہلی مرتبہ شکست دی تھی، جس کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم پر شدید تنقید کی جا رہی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ سکواڈ میں کسی مستند سپنر کو شامل نہ کرکے غلطی کی گئی ہے۔شکست کے بعد ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے واضح اشارہ دیا تھا کہ سیریز کے آخری میچ میں سپنر ابرار احمد کو شامل کیا جا سکتا ہے۔شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم میں نہ شامل کرنے کے فیصلے اور فاسٹ بولر کی کارکردگی پر پاکستانی سوشل میڈیا پر بھی صارفین بات کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔عرفہ فیروز نامی صارف اس حوالے سے لکھتے ہیں کہ ’پاکستان کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ نے شاہین شاہ آفریدی کو ڈراپ کرکے دیگر کھلاڑیوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ آپ کی کارکردگی سے زیادہ کچھ اہم نہیں۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کتنے بڑے سٹار ہیں۔‘،تصویر کا ذریعہXدوسری جانب کچھ صارفین ایسے بھی ہیں جو شاہین شاہ آفریدی کی ٹیم میں عدم شمولیت پر نالاں نظر آتے ہیں۔قادر خواجہ نامی صارف بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں باقی بولرز کی کاکرکدگی پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’ہیڈ کوچ سے سوال ہے کیا باقی بولرز نے چار مرتبہ بنگہ دیش کو دس، دس مرتبہ آؤٹ کیا؟ کیا خرم شہزاد، محمد علی صاحب اور نسیم شاہ صاحب نے بنگلہ دیشی بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچایا؟‘،تصویر کا ذریعہXسوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایسے صارفین بھی ہیں جو سمجھتے ہیں کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے کرکٹرز کو کپتانی نہیں دینی چاہیے۔ایک صارف لکھتے ہیں کہ ’اگر کسی اچھے کرکٹر کو ضائع کرنا ہو تو اُسے کپتان بنا دیں اور چند میچوں بعد اسے کپتانی سے ہٹا دیں، جیسے ہم بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کو ضائع کر چکے ہیں۔‘شاہین شاہ آفریدی اب تک اپنے چھ سالہ ٹیسٹ کیریئر میں 30 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں جس میں انھوں نے 115 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ جبکہ 53 ون ڈے میچز میں ان کی وکٹوں کی تعداد 104 ہے۔فاسٹ بولر پاکستان کے لیے 70 انٹرنیشنل ٹی 20 میچ کھیل چکے ہیں جن میں ان کی وکٹوں کی تعداد 96 ہے۔خیال رہے دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل اس سیریز میں بنگلہ دیش کو پاکستان پر ایک، صفر کی برتری حاصل ہے اور اگر بارش کے سبب یہ میچ بے نتیجہ ختم ہوجاتا ہے تو تاریخ میں پہلی مرتبہ بنگلہ دیش پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیت جائے گا۔