شکیب الحسن کی قتل کے مقدمے میں نامزدگی پر خاموشی مگر بنگلہ دیشی کرکٹرز ان کی حمایت میں پیش پیش – BBC News اردو

0
13
شکیب الحسن کی قتل کے مقدمے میں نامزدگی پر خاموشی مگر بنگلہ دیشی کرکٹرز ان کی حمایت میں پیش پیش - BBC News اردو

،تصویر کا ذریعہGetty Images،تصویر کا کیپشنبنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ شکیب الحسن کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جاری پہلے ٹیسٹ کے بعد کیا جائے گا27 اگست 2024راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کو تاریخی شکست دینے والی بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور کھلاڑیوں نے ٹیم کے سینیئر رکن اور ڈھاکہ میں قتل کے مقدمے کا سامنا کرنے والے آل راؤنڈر شکیب الحسن کی حمایت میں آواز بلند کی ہے۔37 سالہ شکیب الحسن بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد تحلیل کی جانے والی اسمبلی کے رکن تھے اور بنگلہ دیش میں فی الوقت برسرِاقتدار عبوری حکومت کی اجازت سے ہی پاکستان کے دورے پر آئے ہیں۔ان کی پاکستان میں موجودگی کے دوران ہی ان کے خلاف 22 اگست کو ڈھاکہ میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔شکیب الحسن پر رواں ماہ کے آغاز میں بنگلہ دیش میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ملبوسات کے کارخانے میں کام کرنے والے ایک کارکن محمد روبیل کے قتل کا الزام لگایا گیا ہے۔شکیب الحسن نے اس مقدمے کے بارے میں تاحال کوئی بیان نہیں دیا لیکن ان کے ٹیم کے ارکان نے ان کی حمایت میں بات کی ہے۔پاکستان کے خلاف فتح کے بعد ٹیم کے کپتان نجم الحسن شانتو نے جہاں اس جیت کو شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے لیے چلائی گئی تحریک میں ہلاک ہونے والے سینکڑوں بنگلہ دیشیوں کے نام کیا وہیں پیر کو فیس بک پر ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ شکیب ’ہمارے ملک کا اہم اثاثہ ہیں جو 17 برس سے ملک کا نام دنیا بھر میں روشن کر رہے ہیں۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Images،تصویر کا کیپشنشکیب الحسن رواں برس کے آغاز میں عوامی لیگ کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھےمقدمے کے بارے میں نجم الحسن شانتو نے کہا ’شکیب بھائی کے خلاف اس قسم کا مقدمہ غیرمتوقع ہے۔ نئے بنگلہ دیش میں ہم سب کچھ نیا دیکھنا چاہتے ہیں۔ میں پرامید ہوں کہ ساری تاریکی چھٹ جائے گی اور نئی روشنی نمودار ہو گی۔‘بنگلہ دیشی ٹیم کے سینیئر رکن مشفق الرحیم نے بھی فیس بک پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’میں پہلے بھی کئی بار کہہ چکا ہوں اور ایک بار پھر کہوں گا کہ مجھے شکیب جیسے چیمپیئن کے ساتھ کھیلنے پر فخر ہے۔‘انھوں نے کہا ’ٹیم کے ساتھی رکن اور ایک بھائی کی حیثیت سے میں ان مشکل حالات میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں اور میں ان پر عائد کیے گئے جھوٹے الزامات کی حمایت نہیں کرتا کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہ کبھی ایسے غیر انسانی فعل میں ملوث نہیں ہو سکتے۔‘خیال رہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ فاروق احمد نے کہا ہے کہ شکیب الحسن کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جاری پہلے ٹیسٹ کے بعد کیا جائے گا۔سنیچر کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تھا کہ شکیب الحسن کے خلاف مقدمے کے حوالے سے کرکٹ بورڈ کو ابھی تک قانونی نوٹس موصول نہیں ہوا۔پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کا آغاز 30 اگست سے ہو گا۔یہ بھی پڑھیےخیال رہے کہ شیخ حسینہ کی حکومت کے حامی کھلاڑیوں کے ٹیم سے اخراج کے مطالبوں کے باوجود شکیب الحسن کی دورۂ پاکستان پر جانے والی کرکٹ ٹیم میں شمولیت پر بھی سخت تنقید کی گئی تھی۔اس وقت بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سابق رکن رفیق الاسلام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جب طلبہ مارے جا رہے تھے تو انھوں نے احتجاج نہیں کیا۔ بہت سے طلبہ انھیں ایک آئیکون مانتے تھے۔ انھیں آگے آنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ وہ اس وقت کیوں خاموش رہے۔‘تاہم عبوری حکومت میں وزیرِ کھیل کے عہدے پر تعینات نوجوان طالبعلم رہنما آصف محمود نے کہا تھا کہ ٹیم کا انتخاب ’میرٹ پر ہونا چاہیے‘۔شکیب الحسن کا شمار بنگلہ دیش کی تاریخ کے بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ انھوں نے اپنے ملک کے لیے جہاں 68 ٹیسٹ میچز میں 4500 سے زیادہ رنز بنائے ہیں وہیں وہ بنگلہ دیش کے لیے ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بھی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں