،تصویر کا ذریعہgettyimages22 اگست 2024راولپنڈی میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے کھیل کے دوران اب سے کچھ دیر قبل پاکستان نے چھ کھلاڑیوں کے نقصان پر 448 رنز پر اپنی اننگز ڈکلئیر کر دی ہے۔ گذشتہ روز 16 رنز پر جب پاکستان کے تیسرے کھلاڑی بابر اعظم صفر کے سکور پر آوٹ ہوئے تو اس وقت ایسا گمان ہوا کہ یہ ٹیسٹ تو گیا تاہم آج کی پرفارمنس دیکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ پاکستانی بیٹنگ نے زبردست کم بیک کیا۔لیکن شان مسعود کے جلدی اننگز ڈکلئیر کرنے کے فیصلے سے زیادہ لوگ خوش نظر نہیں آرہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ محمد رضوان بہت اچھی فارم میں تھے اور ان کو ڈبل سنچری کا موقع ملنا چاہیے تھا۔اننگز ڈکلئیر ہونے تک محمد رضوان نے 238 گیندوں پر 171 رنز بنا لیے تھے اور وہ ڈبل سنچری سے محض 29 رنز کی دوری پر تھے۔تاہم چند صارفین کا خیال ہے کہ رضوان کچھ تھکے تھکے نظر آ رہے ہیں اور شان مسعود کا اننگز ڈکلئیر کرنے کا فیصلہ درست ہے کیونکہ اس طرح پاکستانی ٹیم جلد از جلد مخالف ٹیم کی وکٹیں حاصل کر کے ٹیسٹ کا رخ اپنی جانب موڑ سکتی ہے کیونکہ اس کے بعد اس پچ پر بیٹنگ مشکل تر ہوتی جائے گی۔،تصویر کا ذریعہ@sportslover2007اس سے قبل سعود شکیل اور محمد رضوان دونوں نے اپنے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی تیسری سنچری سکور کی تھی اور سعود شکیل تیز ترین ایک ہزار رنز بنانے والے دوسرے پاکستانی کھلاڑی بن گئے ہیں۔28 سالہ بلے باز نے یہ کارنامہ 20ویں اننگز میں انجام دیا جس نے انھیں پاکستان کرکٹ کے لیجنڈ سعید احمد کے ساتھ لا کھڑا کیے۔ سعید احمد نے 4 دسمبر 1959 کو کراچی میں آسٹریلیا کے خلاف یہ سنگِ میل حاصل کیا تھا۔اس ٹیسٹ سے قبل ایک انٹرویو میں سعود نے کہا تھا کہ ’میں کمار سنگاکارا کو آئیڈیلایز کرتے بڑا ہوا ہوں اور وہ میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔‘یہ بھی پڑھیے،تصویر کا ذریعہ@Sports_Himanshuسعود شکیل: ’جب بند ٹوٹتا ہے تو کہاں رکتا ہے‘پاکستان میں سوشل میڈیا پر سعود شکیل کی بیٹنگ کی خاصی تعریف کی جا رہی ہے۔ادریس نامی صارف نے لکھا آخر کار سعود شکیل نے سعید احمد کا 11 ٹیسٹ اور 20 اننگز میں 1000 رنز بنانے کا قومی ریکارڈ برابر کر دیا۔۔ یہ کرکٹ کی تاریخ کے انیسویں تیز ترین ایک ہزار رن ہیں۔‘انھوں نے سعود شکیل کی کارکردگی سراہتے ہوئے مزید لکھا ’بند جب ٹوٹتا ہے تو کہاں رکتا ہے۔‘ہماشو پاریکھ لکھتے ہیں کہ سعود شکیل کی 20 ٹیسٹ اننگز کے بعد اوسط 67.88 ہے۔ یہ جدید دور میں سب سے زیادہ ہے اور ان سے آگے ڈان بریڈمین ہیں جن کی اوسط 99.94 ہے۔،تصویر کا ذریعہgettyimages’رضوان نے خود کو پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کا اثاثہ ثابت کیا‘شعود شکیل کے ساتھ محمد رضوان کی بیٹنگ کی بھی تعریف کی جا رہی ہے۔پاکستان کے وزیرداخلہ اور کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے محمد رضوان کی تعریف کرتے ہوئے ایکس پر لکھا ’محمد رضوان نے آج ٹیسٹ میچ میں خود کو نہ رکنے والی طاقت کے طور پر پیش کیا۔۔ نو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 150 رنز بنانے پر انھیں مبارک ہو۔ انھوں نے خود کو پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کا اثاثہ ثابت کیا۔‘انھوں نے مزید لکھا کہ محمد رضوان کو کھیلتے دیکھنا کیا شاندار نظارہ تھا۔ ’امید ہے آنے والے میچوں میں بھی وہ ایسی ہی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انھوں نے یقیناً پاکستانی شائقین کرکٹ کا سر فخر سے بلند کر دیا۔‘ایک اور صارف نے لکھا ’فی الحال محمد رضوان پاکستان کے سب سے مستقل مزاج بلے باز ہیں، جو ہر فارمیٹ میں 40 سے زیادہ کی اوسط رکھتے ہیں۔‘بلال احمد سلہریا نے لکھا ’محمد رضوان ایک سپر سٹار ہیں جو ہر فارمیٹ میں پرفارمنس دیتے ہیں۔‘ایک اور صارف نے محمد رضوان اور سعود شکیل کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’بلے بازوں نے اپنا کام دکھا دیا اب سب نظریں بولروں پر ہیں۔‘