حکومت، انتظامیہ اور پولیس نے کیس کے آغاز سے ہی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا: ڈاکٹر کی والدہ کی گفتگو__فوٹو: فائلکلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ٹرینی خاتون ڈاکٹر کے زیادتی کیس سے متعلق آنجہانی ڈاکٹر کے والدین نے پولیس سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کلکتہ میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ڈاکٹر کے والدین نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کیس کے آغاز سے ہی شواہد کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔گزشتہ روز کلکتہ میں بڑے پیمانے پر مظاہرین نے احتجاج کیا جس میں ٹرینی ڈاکٹر کی والدہ کا کہنا تھا کہ حکومت، انتظامیہ اور پولیس نے کیس کے آغاز سے ہی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔خاتون نے مزید بتایا کہ پولیس آغاز سے ہی ثبوت ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے، میرے خیال میں یہ مظاہرہ تب تک جاری رہنا چاہیے جب تک ہمیں انصاف نہیں مل جاتا۔دوسری جانب آنجہانی ڈاکٹر کے والد نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مظاہروں میں ان کا ساتھ دیں، وہ جانتے ہیں انصاف اتنی آسانی سے نہیں ملتا لیکن ہمارا ساتھ دیں تو یہ ممکن ہے۔اس سے قبل 4 ستمبر کو ٹرینی ڈاکٹر کے والد نے پولیس پر ایف آئی آر کے اندراج میں جان بوجھ کر تاخیر کرنے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایک پولیس افسر نے انہیں رقم کی پیشکش کی تھی اور انہیں معاملہ دبانے پر راضی کرنے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے کلکتہ پولیس کے ایک اور افسر پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر غلط میڈیا بیانات کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔یاد رہے کہ 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی۔