پیرا لمپکس کے میڈلسٹ حیدر علی، جیولین تھروور ارشد ندیم کی طرح پذیرائی کے خواہش مند ہیں۔جیو نیوز سے گفتگو میں حیدر علی کا کہنا تھاکہ پوری دنیا میں اولمپکس کی طرح پیرالمپکس کو بھی بڑا ایونٹ سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری امید، خواہش اور گزارش ہے مجھ سے بھی ایسا تعاون کریں جیسا ارشد کے ساتھ کیا تھا، جب کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون کیا جاتا ہے تو اس سے نئے آنے والوں کو بھی حوصلہ ملتا ہے۔ان کا کہناتھاکہ اگر تعاون ملا تو اس برانز کو اگلی بار گولڈ میں تبدیل کرنے کا حوصلہ ملے گا۔خیال رہے کہ حیدر علی نے پیرس پیرا لمپکس میں پاکستان کیلئے ڈسکس تھرو کا برانز میڈل جیتا تھا۔ حیدر علی نے پیرا لمپکس کی تاریخ میں پاکستان کیلئے چار میڈلز جیتے ہیں، وہ ٹوکیو پیرالمپکس میں ڈسکس تھرو کا گولڈ جیت چکے ہیں۔ انہوں نے 2008 میں لانگ جمپ کا سلور اور 2016 میں برانز میڈل جیتا تھا۔پیرس پیرا لمپکس میں برانز جیتنے کے بعد حیدر علی 10 ستمبر کو وطن واپس پہنچیں گے، وہ 10 ستمبر کی صبح 7:40 پر اسلام آباد پہنچیں گے۔