1931 غوطہ خوری کا لباس

0
17
1931 Diving suit
1931 میں، گہرے سمندر میں غوطہ خوری کی ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش رفت ہوئی جب ایک نئے قسم کے غوطہ خوری کے لباس، جسے “آرمرڈ ڈائیونگ سوٹ” یا “ایٹموسفیرک ڈائیونگ سوٹ (ADS)” کہا جاتا تھا، کو متعارف کروایا گیا۔ اس دور کے ایک نمایاں ڈیزائن کو امریکی انجینئر ہیری ایل بوڈوئن نے تیار کیا تھا۔ یہ سوٹ دھات سے بنا ہوا تھا اور اس میں مختلف حصوں کو جوڑنے کے لیے جوڑدار حصے شامل تھے، جس سے غوطہ خور بہت زیادہ گہرائی تک جا سکتا تھا۔
یہ سوٹ گہرے سمندری ماحول کے شدید دباؤ کو برداشت کرنے کے قابل تھا اور اس میں غوطہ خور کو ایک پریشرائزڈ ماحول فراہم کیا گیا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ غوطہ خور گہرائی تک بغیر کسی ڈی کمپریشن کے جا سکتا تھا، جو کہ روایتی غوطہ خوری کے لباس میں ایک بڑا خطرہ تھا۔ اس سوٹ میں غوطہ خور کے لیے ایک صاف ہیلمٹ یا دیکھنے کے لیے کھڑکی بھی تھی تاکہ وہ زیر آب دیکھ سکے۔
یہ ابتدائی ایٹموسفیرک ڈائیونگ سوٹ جدید غوطہ خوری کی ٹیکنالوجی کا پیش خیمہ ثابت ہوئے، جس کی بدولت گہرے سمندر کی تحقیق اور زیر آب دریافتوں میں مزید پیش رفت ہوئی۔ حالانکہ یہ لباس بھاری اور مشکل تھا، لیکن اس نے غوطہ خوروں کو گہرے پانیوں میں نسبتاً محفوظ طریقے سے جانے کے قابل بنا کر سمندر کی گہرائیوں کی دریافت میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں