چاند پر ایک بہت بڑی لکیر اور شق القمر کا واقعہ

0
17
A giant line on the moon and the phenomenon of crescent moon
چاند پر ایک بہت بڑی لکیر اور شق القمر کا واقعہ ۔۔۔۔۔۔!!!!
چاند ہماری زمین سے تین لاکھ اور 84 ہزار کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ ایک سپیس گاڑی وہاں تک جانے کیلے زیادہ سے زیادہ تین سے چار دن کا وقت لیتی ہے۔ لیکن اگر سپیس گاڑی Elon musk کی کمپنی X-Space کی ہو تو دو دن میں آرام سے پہنچ سکتی ہے۔ یہاں پر ہم چاند پر موجود لکیر کی بات کریں گے، جس کی نشاندہی NASA نے پہلے بھی کی تھی۔
لیکن NASA کا ارٹیمس-I پھر وہی جگہ لینڈ کرچکا ہے۔ جہاں پر دو سال پہلے اپالو مشن گیا تھا۔ اور اس مشن کے دوران اس لکیر (line) کی تصویر بھی شٸیر کی تھی۔ نیچے آپ دیکھ سکتے ہو۔
اس لکیر کی لمبائی تقریبا 295 کلو میٹر تک بتائی جاتی ہے۔ یعنی یہ ایک بہت بڑی دراڑ ہے۔ لیکن 295 کلو میٹر کے بعد یہ دراڑ ختم ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر دوسری طرف دیکھیں تو چاند کی مکمل گولائی تقریبا 11 ہزار کلو میٹر کے آس پاس ہے۔ جس شخص نے اِس کو پہلی بار دیکھا تھا اُس نے line کو اپنا نام “ریمہ” دیا۔ لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ شق القمر واقعے کی نشانی تو نہیں ہے؟ اگر ہے تو اِس لکیر کی لمبائی 11 ہزار کلو میٹر تک ہونی چاہیے تھی۔ لیکن یہاں تو صرف 295 کلو میٹر تک ہے۔ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ شق القمر کا واقعہ سچ نہیں ہے۔ کیونکہ معجزہ کو ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ انسانی دماغ ایک حد کے اندر سوچ سکتا ہے۔ یاد رکھیں معجزات کو کبھی بھی ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ کیونکہ وہ ہماری پہنچ سے بہت اوپر کی چیز ہوتی ہے۔ یہ صرف رب العالمین کی ذات ہی کر سکتی ہے۔
حضورﷺ نے چاند جیسے توڑا تھا ویسے جوڑ دیا اور اُس میں نقص باقی نہ رہنے دیا۔ اگر یوں کہیں کہ نشانی کے طور پر اللّٰه کے حکم سے کچھ لکیر باقی رہی تو بھی اللّٰه اس پہ بھی قادر ہے۔ کیونکہ اللّٰه اپنی نشانیاں بھی ضرور دیکھاتا ہے تاکہ علم والے غور کریں۔
شمائلہ نسیم بخاری
منقول

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں