ایک طیارہ بردار جہاز کا مالک ہونا اتنا مشکل کیوں ہے؟
یہ سوال اکثر ہمارے ذہن میں آتا ہے… روس کے پاس صرف ایک ہی طیارہ بردار جہاز کیوں ہے؟ کیوں وہ ممالک جو بہت زیادہ بجٹ رکھتے ہیں، طیارہ بردار جہاز بنانے کی کوشش نہیں کرتے؟
طیارہ بردار جہاز ایک بے حد متاثر کن ہتھیار ہے، جو سمندروں پر تیرتے ہوئے ہوائی اڈے کی مانند ہوتا ہے۔ یہ امریکی بحریہ کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور عسکری انجینئرنگ کا ایک حیرت انگیز شاہکار ہیں۔ لیکن اس “عفریت” کو بنانے کے لیے کیا درکار ہوتا ہے؟
اگر آپ ایک جدید طیارہ بردار جہاز کا مالک بننا چاہتے ہیں تو پہلے آپ کو تقریباً 5 ارب ڈالرز بچانے ہوں گے۔ اس کے بعد 60 ہزار ٹن اسٹیل، 2500 مزدور، اور کم از کم 5 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ اب تک یہ چیزیں کچھ ممالک کے لیے ممکن نظر آتی ہیں!
لیکن آپ کو طیارہ بردار جہاز بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی بھی حاصل کرنا ہوگی، کیونکہ جہاز کا ڈھانچہ مختلف اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، جدید ریڈار، ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کے لیے مخصوص جگہ، جدید فضائی دفاعی نظام، اور 4 ہزار عملے کے لیے جگہ بھی فراہم کرنا ہوتی ہے۔ طیارہ بردار جہاز دراصل ایک تیرتی ہوئی فوجی اڈہ ہوتا ہے جس میں تمام وسائل اور محکمے موجود ہونے چاہیے، جیسے ٹینک، رہائشی کمرے، ریستوران، مرمت کی جگہ، منصوبہ بندی کا کمرہ، پرواز کی نگرانی کا کمرہ، وغیرہ۔
یہ ایک بہت مشکل اور پیچیدہ منصوبہ بندی ہے جس کے لیے طویل وقت اور بہت زیادہ سرمایہ درکار ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ، آپ کو 2500 مزدوروں کو تربیت دینی ہوگی تاکہ انہیں طیارہ بردار جہاز بنانے کا ضروری تجربہ حاصل ہو۔ ((کتنے سال لگیں گے 2500 مزدوروں کو تربیت دینے میں؟))
فرض کریں آپ نے جہاز بنا لیا… اب آپ کو جدید لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹرز کی ضرورت ہوگی۔ پہلے تو ان کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔ دوسرا، انہیں حاصل کرنا مشکل ہے… کون سا ملک آپ کو بغیر سیاسی یا اقتصادی ضمانتوں کے کم از کم 10 جدید لڑاکا طیارے دینے کے لیے تیار ہوگا؟
فرض کریں میں نے مطلوبہ طیارے خرید لیے۔ اب آپ طیارہ بردار جہاز کو دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں اور سمندروں پر فخر و عزت کے ساتھ چلانا چاہتے ہیں… یہ معلوم ہے کہ طیارہ بردار جہاز کو آزادانہ حرکت کرنے کے لیے کئی بحری جہازوں کی ضرورت ہوتی ہے جو اسے تحفظ فراہم کریں، جیسے جدید بحری جہاز، تباہی کرنے والے جہاز، ٹرکیس، اور دیگر جہاز، اس کے علاوہ جوہری آبدوزیں بھی ہوتی ہیں جو آہستہ حرکت کرتی ہیں اور طیارہ بردار جہاز کے قریب حالات کو خاموشی سے دیکھتی ہیں۔ اگر آپ کے پاس یہ بحری جہاز نہ ہوں تو طیارہ بردار جہاز کو آسانی سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
جدید میزائل بہت تیز اور زیادہ درست ہو چکے ہیں، اور ایک میزائل سے طیارہ بردار جہاز کو نشانہ بنانا چند منٹوں میں سالوں کی محنت کو برباد کر دیتا ہے، اس کے علاوہ انسانی جانوں کا نقصان بھی ہوتا ہے